Maktaba Wahhabi

96 - 215
کے اعتبار سے برابر ہم کفو ہیں اور حدیث میں ہے کہ کسی عرب کو کسی غیر عرب پر کوئی فضیلت نہیں۔دنیا جانتی ہے کہ قرآن کریم نے سب مسلمانوں کو ادنیٰ اوراعلیٰ کوایک ہی کر دیا ہے اور فرمایا ہے کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے یہی وہ مساوات ہے جسے صرف اسلام ہی نے قائم کی اور جس پر مسلمانوں کو فخر ہے اور بجا فخر ہے اور ہمیشہ تک رہے گا۔لیکن آہ ھنفی مذہب نے اس کے جوڑ جوڑ الگ کر دیئے اس نے نکاح کے لئے کفو کی شرط لگا دی اور پھر مسلمانوں میں وہ تفرقہ اندازی کی کہ اگر آج سب مسلمان حنفی ہو جائیں تو وہ تیر میر ہو کہ پناہ بخدا۔ہم اس وقت اس کفو کے اور مسائل کو چھوڑ کر صرف ایک بڑے مسئلے کو ہی لیتے ہیں جس سے ہزار ہا مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے۔اور جس نے مسلمانوں کی ایک قابل قدر جماعت کو محض اس وجہ سے مسلمانوں کی اعلیٰ برادری سے خارج کر دیا ہے کہ ان کا پیشہ کپڑا بننے کا ہے وہ صاف لکھتا ہے ’’کالحجام والحائک والدباغ‘‘یعنی جیسے پچھنا لگانے والے اور جولاہے اور کھال رنگنے والے(ہدایہ ص۳۰۱،ج ۲،فصل فی الکفارۃ)نکاح کے بارے میں تو کھلے لفظوں میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ صرف دینداری اور اخلاق دیکھ لو۔دینداری اور اچھی عادتوں والا پیغام بھیجے تو کبھی انکار نہ کرو یہاں حنفی مذہب کا یہ حکم ہے کہ جولاہا سید کا بلکہ اور اعلیٰ پیشہ کے لوگوں کا بھی ہمسر اور کفو نہیں بلکہ اسی ہدایہ کے ص۳۰۰ میں ہے کہ اگر عورت اپنا نکاح غیر کفو میں کر لے تو اس کے والی اسے اس کے خاوند سے الگ کراسکتے ہیں۔اب آپ کو عماما اور ہمارمومن بھائیوں کو خصوصاً اختیار ہے کہ حدیث پر عامل بن کر مسلمانوں کی اعلیٰ برادری میں رہیں؟یا فقہ پرعمل کر کے مسلمانوں کی اعلیٰ برادری سے خارج ہوجائیں؟
Flag Counter