Maktaba Wahhabi

169 - 215
کے کسی پر ایمان لاتے ہو؟کیوں نہیں کہتے یہ بھی سنت ہے اور یہ بھی سنت یوں کرے خواہ یوں کرے۔ عورت مرد کی نماز میں تفریق: (۱۲۳)اور لطف کی بات سنئے حنفیوں کا فیصلہ ہے ہدایہ شریف کے اسی صفحے میں ہے: ’’والمرأۃ ترفع یدیھاحذآء منکبیھا‘‘ ترجمہ:’’یعنی عورت اپنے مونڈھوں تک ہاتھ اٹھائے ‘‘(کیوں) حنفی بھائیو!تم نے ابھی اوپر پڑھا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپن مونڈھوں تک ہاتھ اٹھاتے تھے تو کیا آپ کی سنت عورتوں کے لئے لائق عمل اور مردوں کے لئے قابل ترک؟پھر ہم کہتے ہیں یہاں تم نے اس حدیث کے خلاف کیا جو مشکوۃ شریف ص۷۵ جلد اول باب صفۃ الصلوۃ میں بحوالہ بخاری مسلم بروایت سیدنا مالک بن حویرث منقول ہے کہ: ’’کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم اذا کبر یرفع یدیہ حتی یحاذی بھما اذنیہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول صلی اللہ علیہ وسلم رفع الیدین کرتے ہوئے اپنے ہاتھ کانوں تک اٹھاتے تھے‘‘ کیا اے حنفیو!حضور صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے نزدیک ایک عورت تھے؟نعوذباللہ!حضور سے دونوں باتیں مروی دونوں باتیں ثابت دونوں فعل صحیح لیکن تم نے خاصی تقسیم کی۔گھر بیٹھے حصے بکھرے کر لئے۔ایک مردوں کو دی ایک عورتوں کی،اور بیچ میں وہ حد فاصل کھڑی کر دی کہ یہ اس کی حد میں نہ جائے اور وہ اس کی
Flag Counter