Maktaba Wahhabi

46 - 215
حنفی مذہب اس حدیث کو نہیں مانتا حنفیوں کی سب سے اعلیٰ اور سب سے معتبر کتاب ’’ہدایہ کتاب الذبائح‘‘ص۴۲۴ میں ہے: ’’ومن نحر ناقۃ او ذبح بقرۃ فوجد فی بطنھا جنینا میتا لم یؤکل اشعر او لم یشعر‘‘ ترجمہ:’’یعنی جس نے اونٹنی کو گائے کو ذب کیا اور اس کے پیٹ سے مرا ہوا بچہ نکلا تو اسے نہ کھایا جائے خواہ ذبح کرنے والے کو اس کا علم ہو یا نہ ہو‘‘ حنفی بھائیو!حدیث بھی آپ کے سامنے ہے اور آپ کی فقہ کا مسئلہ بھی ااپ کے سامنے ہے۔کیاسچ مچ جو حدیث میں ہے ااپ اسے چھوڑ دیں گے؟نہ مانیں گے؟اور جو فقہ میں ہے اسے تھام لیں گے؟اور اس پر ایمان لائیں گے؟ گھوڑے کی حلت کا مسئلہ: (۵)’’ عن جابر ان رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم یوم خیبر عن لحوم الحمر الا ھلیۃ واذن فی لحوم الخیل‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن پالتو گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا اور گھوڑوں کے گوشت کھانے کی اجازت دی‘‘ (متفق علیہ مشکوۃ،ص۳۵۹،ج دوم) ایک صحیح حدیث میں ہے سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں گھوڑا ذبح کیا اور اس کا گوشت کھایا اور روایت میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہم نے گھوڑے گا گوشت کھایا یہ حدیث علاوہ اعلیٰ درجہ کی صحیح ہونے کے کھلی دلیل صاف لفظوں میں ہے کہ گھوڑا حلال ہے لیک حنفی مذہب اس حدیث کو نہیں مانتا حنفیوں کی سب سے اعلیٰ اور اسب سے معتبر کتاب’’ہدایہ کتاب الذبائح،ص۴۲۵میں ہے:
Flag Counter