Maktaba Wahhabi

37 - 215
اسے طالب علم نہ پڑھ لے دیوبند دہلی وغیرہ کہیں کا حنفی مدرسہ اسے مولویت کی سند نہیں دیتا بلکہ دے نہیں سکتا۔اچھا اگر یہ بھی نہ معلوم ہو تو جس حنفی مولوی پر آپ کا اعتقاد ہو ان سے دریافت کر لیجئے کہ ’’توضیح تلویح‘‘اصول فقہ احناف کی معتبر کتاب ہے یا نہیں؟جب یہ آپ کا اطمینان ہو جائے پھر اس کتاب کی پہلی جلد کا ایک سو چھتیسواں صفحہ نکالیئے اس میں دیکھیئے تحریر ہے: ’’فاما المقلد فالد لیل عندہ قول المجتہد یقول ھذا الحکم واقع عندی لا نہ ادی الیہ رای ابی حنفیۃ وکل ما ادی الیہ رایہ فھو واقع عندی‘‘ ترجمہ:’’یعنی مقلد کی دلیل صرف اس کے امام کاقول ہی ہے۔مقلد جس مسئلے کا جو حکم مانتا ہے وہ صرف یہی کہہ سکتا ہے کہ میرے نزدیک یہ حکم یونہی ہے۔‘‘ اس دلیل سے کہ میرے امام ابو حنفیہ رحمہ اللہ کی رائے یہی ہے ان کی جو رائے ہو وہی میرے نزدیک صحیح درست اور بالکل ٹھیک(یعنی شریعت)ہے الغرض مقلد کی دلیل صرف قول امام ہی ہے نہ کہ قرآن وحدیث۔ غیروں پہ کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا میری طرف سے بھی غمزہ غماز دیکھان قرآن وحدیث سے مقلد دلیل نہیں لے سکتا اگر اب بھی آپ کو کوئی وہم رہا ہو تو لو میں اس کا بھی بالکل ہی ازالہ کردوں۔اسی کتاب کے۱۳۶صفحہ میں تحریر ہے: ’’فالا دلۃالا ربعۃ انما یتوصل بھا المتہد لا المقلد‘‘
Flag Counter