Maktaba Wahhabi

167 - 215
واجب نہ جاننے لگو۔سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما سے بھی یہی مروی ہے۔لیکن حنفی مذہب اسے نہیں مانتا وہ کہتا ہے ’’الا ضحیۃ واجبۃ ‘‘یعنی قربانی واجب ہے’’ہدایہ جلد ۴ ص ۴۲۷ کتاب الضحیہ‘‘۔کہو حنفی بھائیو!اب تم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کی مانو گے یا حنفی مذہب کی؟ سفر میں نماز جمع کرنے کا مسئلہ: ’’(۱۲۱)عن ابن عباس قال کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم یجمع بین صلوۃ الظہر والعصر اذا کان علي ظہر سیر ویجمع بین المغرب والعشاء‘‘ ترجمہ:’’یعنی ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں راستے ہی میں ہوتے تو ظہر عصر کو اور مغرب عشاء کی نماز کو جمع کر کے پڑھتے تھے‘‘(رواہ البخاری،مشکوۃ جلد اول ص۱۱۸ باب صلوۃ السفر) لیکن حنفی مذہب اس کا قائل نہیں وہ کہتا ہے: ’’ولا یجمع فرضان فی وقت بلا حج‘‘ ترجمہ:’’یعنی حج کے موقع کے سوا کسی اور وقت دو فرض نمازیں جمع کر کے نہیں پڑہنی چاہئیں‘‘(شرح وقایہ جلد اول،ص۱۲۴،کتاب الصلوۃ) کہو حنفیو!رخصت دین اور آسانی اسلام کو تم قبول کرو گے یا اپنے اگلوں کی طرح اسے دھکے ہی دو گے؟
Flag Counter