Maktaba Wahhabi

128 - 215
جلد چہارم،ص۵۳۸،باب مایوجب القصاص‘‘میں ہے: ’’ولا یقتل الرجل بعبدہ ولا مد برہ ولا مکاتبہ ولا بعبدہ ولدہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی کسی کو اس کے غلام کے بدلے قتل نہ کیا جائے،اس غلام کے بدلے بھی نہیں جسے اس نے اپنے مرنے کے بعد آزاد ہونے کی کہہ دی ہو،اس کے بدلے بھی نہیں جس نے اسے لکھ دیا ہو کہ جب میں اپنی رقم ادا کردوں تو آزاد ہوں،اور اس کے بیٹے کے غلام کے قتل کے بدلے بھی اسے قتل نہ کیا جائے ‘‘ سنا آپ نے؟حدیث میں تو ہے کہ اپنے غلام کے قتل کے بدلے بھی قتل کردیا جائے۔حنفی مذہب کہتا ہے اپنی اولا د کے غلام کے بدلے بھی قتل نہ کیا جائے۔ اسلامی مساوات پر ضرب: (۹۵)اوپر کی حدیث کو دوبارہ پڑھ جایئے اور پھر ہدایہ کھول کر اس کی چوتھی جلد نکا ل کر صفحہ پانچ سو ترپن نکالیئے،وہاں باب ہے ’’ باب القصاص فیما دون النفس‘‘اس باب کے اس صفحہ کی آخری سطر دیکھیئے وہاں لکھا ہوا ہے: ’’ولا قصاص بین الرجل والمراۃ فیما دون النفس ولا بین الحر والعبد ولا بین العبدین ‘‘ ترجمہ:’’یعنی عورت اور مرد کے درمیان جان لینے کے علاوہ اور باتوں میں قصاص نہیں ہے نہ آزاد اور غلام کے درمیان ہے نہ دو غلاموں کے درمیان ‘‘
Flag Counter