Maktaba Wahhabi

47 - 215
’’ویکرہ لحم الفرس عند ابی حنیفہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت مگروہ ہے‘‘ حنفی بھائیو!ایک طرف تو آپ کے سامنے حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور دوسری طرف آپ کے سامنے آپ کی فقہ کا مسئلہ ہے اب کیا آپ کا جی حدیث چھوڑنے اور فقہ کے لینے کو چاہتا ہے؟کیا حدیث سے انکار کرے اور فقہ پر ایمان لانے کو آپ کا دل پسند کرتا ہے؟ ہاتھ کٹنے کی چوری کی مقدار کا مسئلہ: (۶)’’عن عائشۃ عن النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم قال لا تقطع ید السارق الا بربع دینار فصا عدا‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں چور کا ہاتھ نہ کاٹا جائے مگر اس چوری پر جو چوتھائی دینا ر کی ہو‘‘(متفق علیہ،مشکوۃ،ص۳۱۳،ج۲) پھر اس سے اوپر جو ہو خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یہی کیا۔چنانچہ بخاری و مسلم میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈھال کے چور کا ہاتھ کاٹا جس کی قیمت تین درہم یعنی پاؤ دینا کی تھی۔(بخاری مسلم)بلکہ مسند احمد میں ہے کہ پاؤ دینار میں ہاتھ کاٹ دو اس سے کم پر نہ کاٹو اور اس وقت پاؤ دینار تین درہم کا تھا یہ حدیچ بخاری مسلم جیسی صحیح تر کتابوں کی ہے جو بالکل صحیح ہے اور ساتھ ہی صریح بھی ہے کہ چوٹھائی دینار کی قیمت کی نقدی یا قیمت کی چیز چرانے والے کا شرعاً ہاتھ کاٹ دینا چاہیئے لیكن حنفی مذہب اس حدیث کو نہیں مانتا۔حنفیوں کی سب سے اعلیٰ اور سب سے معتبر کتاب ’’ہدایہ کتاب السرقہ‘‘ص۵۱۷میں ہے:
Flag Counter