Maktaba Wahhabi

115 - 215
حرام کو حلال کر دیا: (۸۰)’’عن عقبۃ بن الحارث انہ تزوج ابنۃ لا بی اھاب بن عزیز فاتت امراۃ فقالت قد ارضعت عقبۃ واللتی تزوج بھا فقال لھا عقبۃ ما اعلم انک قد ارضعتنی ولا اخبرتنی فارسل الیٰ آل ابی اھاب فسئا لھم فقالو ا ما علمنا ارضعت صاحبتنا فرکب الٰی النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم بالمدینۃ فسالہ فقال رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم کیف وقد قیل ففارقھا عقبۃ ونکحت زوجاغیرہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ نے ابواہاب بن عزیز کی لڑکی سے اپنا نکاح کیا پھر ایک عورت آئی اس نے کہا کہ میں نے عقبہ کو بھی اپنا دودھ پلایا ہے اور جس سے اس نے نکاح کیا ہے اسے بھی اپنا دودھ پلایا ہے۔سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا مجھے علم نہیں کہ میں نے تمہارا دودھ پیا ہواور نہ تم نے کبھی اس کی خبر مجھے آج سے پہلے دی۔پھر اپنی سسرا ل آدمی بھیج کر پچھوایا وہاں سے بھی یہی جواب ملا کہ اس عورت نے ہماری بچی کو دودھ پلایا ہو اس کا ہمیں کوئی علم نہیں۔اب سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ سوار ہو کر مدینہ تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے واقعہ بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ اب تم اسے اپنے گھر میں کیسے رکھ سکتے ہو؟جبکہ یہ بات کہی گئی؟چنانچہ سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے انہیں الگ کر دیا اور انہوں نے دوسرے کسی سے اپنا نکاح کر لیا‘‘ (رواہ البخاری،مشکوۃ،ج دوم،ص۲۷۴،کتاب النکاح،باب المحرمات) میرے اسلامی بھائیو!یہ ہے حدیث،یہ ہے فیصلہ محمدی،یہ ہے قانونی مدنی،یہ ہے حکم سرکار مکی۔اب اپنے فقہی مذہب کا فیصلہ سنو ’’ ہدایہ جلددوم،ص۳۳۴،کتاب
Flag Counter