Maktaba Wahhabi

153 - 215
درج ہے پس ہمارا حق ہے کہ ہم اپنے بھائیوں سے دریافت کریں کہ پیغمبر معصوم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس صحیح حدیث پر عمل کرنے سے آپ کو کس چیز نے روک رکھا ہے؟آپ نمازوں کو وقت مار کر کیوں پڑھتے ہیں؟آپ تعلیم رسول صلی اللہ علیہ وسلم جبرئیل کا پاس کیوں نہیں کرتے؟کیا پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ فضیلت والا کوئی اور آپ کو نظر آگیا؟کہ اس کی تعلیم کی مقابلے پر آپ نے تعلیم محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کو ترک کر دیا؟اگر واقعی کوئی ایسا ہے تو ہمیں بھی بتلاؤ تاکہ مل جل کر ہم سب تعلیم رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہٹ جائیں۔اور اس بزرگ کی تعلیم کی عامل بن جائیں،ورنہ ہم محمدیوں کی طرف سے آپ کو دعوت ہے کہ آؤ اس کی تعلیم پر عمل کریں جس سے بہتر نہ تو چشم فلک نے آج تک دیکھا ہے نہ آئندہ دیکھ سکے۔یا اللہ تو ہمیں توفیق دے۔ برادران ایک لطیفہ یہ بھی نہ بھولئے کہ اسی ہدایہ میں اسی جبرئیل والی امامت کی حدیث کولائے بھی ہیں اسی صفحے میں اسی عبارت کے ساتھ ظہر کا وقت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں ’’اول وقت الظہر اذا زالت الشمس لا مامۃ جبرئیل علیہ السلام الخ‘‘پس یہ عذر بھی باقی نہیں رہا کہ ممکن ہے یہ حدیث ان حضرات کو نہ پہنچی ہو۔پہنچتی ہے نقل کرتے ہیں امام محمد اور امام یوسف کی دلیل میں اسی حدیث کو پیش کرتے ہیں مگر پھر بھی کیا مجا کہ ہندوستا ن کے اس کونے سے اس کونے تک ہزارہا حنفی مسجدوں میں سے ایک میں بھی عصر کی نماز پوری زندگی میں اول وقت پر یعنی ایک گنا سایہ ہوجانے پر ہو جائے بلکہ اس سنت و حدیث کے عامل اہلحدیث پر آج تک یہ اعتراض ہے کہ یہ لوگ وقت سے پہلے نماز پڑھ لیتے ہیں۔پس اب اے حنفی بھائیو!جن کی نگاہوں سے میرا یہ مضمون گزر رہا ہے آپ سے عرض ہے کہ فرمایئے!آج سے آپ کیا کریں گے حنفی رہ کر حدیث کا خلاف کر کے بے وقت ہی نمازیں پڑھا کریں گے؟یا محمدی بن کر حدیث کو سر آنکھوں پر رکھ کر
Flag Counter