Maktaba Wahhabi

112 - 215
میں کیا اسے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کفارہ دینے کو فرمایا۔لیکن حنفی مذہب نے سوئی ہوئی عورت دیوانی عورت مردہ عورت سے رمضان شریف میں روزے کی حالت میں جماع کرنے والے کو کفارہ سے آزاد کر دیا ہے۔اب فرمایئے!غیرت،حمیت،سمجھ،فقہ،قیاس،ایمان،عدل،انصاف،فراست،دانائی،بھلائی،برائی،کی تمیز انسانیت اور اسلام کسے قبول کرتا ہے؟اور کسے رد کرتا ہے؟ سود خوری: (۷۷)’’ عن ابی ہریرۃ قال قال رسو اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم الربٰی سبعون جزاء ایسرھا ان ینکح الرجل امہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں سود کے ستر(۷۰)گناہ ہیں جن میں سب سے ہلکا یہ ہے کہ انسان اپنی ماں سے بدکاری کرے‘‘ (رواہ ابن ماجہ،مشکوۃ،جلد اول،ص۲۴۶،کتاب البیوع،باب الربو) سود کی حرمت اور اس حرمت کی سختی آپ کو معلوم ہو گئی۔حدیث کا رخ آپ کے سامنے آگیا،اب آیئے حنفی مذہب کو دیکھئے،اس کی معتبر کتاب ’’ ہدایہ،جلد سوم،ص۷۰،کتاب البیوع باب الربوٰ ‘‘میں ہے: ’’ولا بین المسلم والحربی فی دارلحرب‘‘ ترجمہ:’’یعنی مسلمان اور حربی کافر میں دارالحرب میں سود لینے میں کوئی حرج نہیں‘‘ مسلمان حنفی بھائیو!اب فرمایئے حدیث کو مان کر فقہ کے اس مسئلے کو غلط کہو گے؟یا فقہ کو مان کر اس حدیث کو رد کرو گے؟
Flag Counter