Maktaba Wahhabi

139 - 215
کی ہے افسوس ہے کہ آپ نے خود امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا فرمان نہ پڑھ لیا۔آپ کہتے ہیں کہ اس میں جو راوی جابر جعفی ہے یہ اتنا بڑا جھوٹا ہے کہ میں نے اپنی آنکھوں سے اس سے زیادہ جھوٹا انسان نہیں دیکھا۔ پس یہ روایت بھی محض بے ثبوت ہے مزید بیان میری کتاب دلائل محمدی میں ہے۔ سورۃ فاتحہ پڑھنے کی حدیث سورۃ فاتحہ: (۱۰۳)مشکوۃ شریف نظامی ص۶۳ میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ صبح کی نماز پڑھائی فارغ ہو کر مقتدیوں سے دریافت فرمایا کیا تم اپنے امام کے پیچھے پڑھا کرتے ہو؟مقتدیوں نے عرض کیا ہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ: ’’لا تفعلوا الا بفاتحۃ الکتاب فانہ لا صلوۃ لمن لم یقراء بھا‘‘ ترجمہ:’’یعنی سوائے الحمد شریف کے اور کچھ نہ پڑھو،کیونکہ بغیر الحمد شریف کے نماز نہیں ہوتی‘‘ یہ حدیث بالکل صاف ہے مقتدیوں کو اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جب تم میرے پیچھے نماز پڑہو اور میں بلند آواز سے قراء ت پڑہوں پھر بھی تم ’’الحمد‘‘ کا پڑہنا نہ چھوڑو اگر ’’الحمد‘‘نہ پڑہو گے تو تمہاری نمازنہیں ہوگی۔لیکن افسو کہ حنفیہ اس حدیث کو نہیں مانتے ان کی کتاب ’’ہدایہ ص۱۰۰‘‘میں لکھا ہے: ’’ولا یقراء المؤتم خلف الامام‘‘
Flag Counter