Maktaba Wahhabi

74 - 215
نماز پڑھنا افضل ہے لیکن اس حدیث سے مسجد میں آنے کی اجازت ہے باوجود اس کے حنفی مذہب اسے نہیں مانتا وہ کہتا ہے کہ مکروہ ہے چنانچہ ’’ہدایہ کتاب الصلوۃ،ص۱۰۵،جلداول‘‘میں ہے: ’’ویکرہ لھن حضور الجماعات‘‘ ترجمہ:’’یعنی عورتوں کو جماعت کے ساتھ نماز پڑہنے کے لئے مسجد میں آنا مکرو ہے ‘‘ کہو حنفی بھائیو!حدیث کو مان کر اسے جائز جانو گے یا فقہ پر ایمان لا کر اسے مکروہ مانو گے؟ سحری کا اذا ن کا مسئلہ: (۳۱)’’عن ابن عمر قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ان بلالا ینادی بلیل الخ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں سیدنا بلال رضی اللہ عنہ رات رہتے اذان دیتے ہیں الخ‘‘(متفق علیہ،مشکوۃ شریف باب فیہ فصلان،ص۶۶،جلد اوّل) یہ حدیث صاف ہے کہ صبح صادق ہونے سے پہلے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ایک اذان کہی جاتی تھی۔اور حدیث میں ہے کہ یہ اس لئے ہوتی تھی کہ تہجد گذار لوٹ جائیں اور سحری کے بندوبست میں لگ جائیں۔اور سوتے ہوئے لوگ بھی جاگ جائیں لیکن حنفی مذہب اسے نہیں مانتا’’ہدایہ جیسی فقہ حنفی کی معتبر کتاب کے ص۷۴ جلد اول باب الاذان ‘‘میں ہے: ’’ولا یؤذن لصلوۃ قبل دخول وقتھا‘‘
Flag Counter