Maktaba Wahhabi

166 - 215
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے عرفات کے خطبے میں حجۃ الوداع والے سال فرمایا: ’’ان اھل البیت فی کل عام اضحیۃ الخ‘‘ ترجمہ:’’یعنی ہر گھر والوں پر ہر سال ایک قربانی ہے ‘‘ حاکم میں عبداللہ بن ہشام سے مروی ہے کہ آپ اپنے تمام گھر والوں کی طرف ایک بکری کی قربانی کیا کرتے تھے لیکن حنفی مذہب اس کا منکر ہے ’’ہدایہ جلد ۴ ص۴۲۸ کتاب الاضحیہ ‘‘میں ہے: ’’وبذبح عن کل واحد منھم شاۃ الخ‘‘ ترجمہ:’’یعنی اپنے گھر والوں میں سے ہر ایک کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کرے‘‘ اب دیکھتے ہیں کہ موجودہ حنفی حکم حدیث کو لیتے ہیں یا حکم فقہ کو؟ حدیث کے نفل کو واجب کر دیا: (۱۲۰)مسند احمد اور مستدرک حاکم میں فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ: ’’ثلث ھن علی فرائض وھن لکم تطوع الوتر والنحر وصلوۃ الضحی‘‘ ترجمہ:’’یعنی تین کام ہیں جو مجھ پر تو فرض ہیں لیکن تمہارے لئے نفل ہیں وتر قربانی اور نماز ضحی ‘‘ سیدنا ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ باوجود یکہ میں تم سب سے زیادہ مالدار ہوں لیکن پھر بھی قربانی کو چھوڑ دیتا ہوں اس لئے کہ کہیں تم اسے
Flag Counter