Maktaba Wahhabi

196 - 215
ہے کہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم مل جانے کے بعد پھر ادھر ادھر کے اقوال لینا صریح حرام ہے۔رائے،قیاس،اجتہاد،استنباط سب تابع ہیں سردار حدیث ہے۔اماموں اور بزرگوں کے اقوال سب ماتحت ہیں اور قول رسول صلی اللہ علیہ وسلم حدیث نبویصلی اللہ علیہ وسلم سب کے اوپر ہے حدیث کے خلاف کسی اور کی بات ماننا پھر اسے تقلید کہنا وہ تقلید ہے جسے شریعت نے حرام قرار دیا ہے جسے شرک کہا جاتا ہے جس سے بچنا مسلمان پر اتنا ہی فرض ہے جتنا کالی اور بھوانی کو نہ ماننا۔یہ اصل اسلام ہے۔میں نے آپ کو صاف صاف بتادیا ہے کہ جس مذہب پر آپ مطمئن ہو کر بیٹھے ہیں اس نے بہت سی صحیح صریح حدیثوں کو ترک کر رکھا ہے۔اس لئے آپ ان حدیثون کو سن کر ان کے خلاف جو مسائل آپ کے مذہب کی فقہ کی کتابوں میں ہیں ان سے دست بردار ہو جایئے اور اسے مانیئے جو حدیث میں ہے ؎ پھر محبت میں مزا آتا ہے کیوں نہ کھائیں ہمیں غم بھاتا ہے مذہب اہلحدیث: اگر آپ ک کان میں کسی شیطان نے یہ صور پھونک دیا ہو کہ اہلحدیث اماموں اور مجتہدوں بزرگوں اور نیکوں کے منکر ہیں تو ہم آپ سے کہیں گے کہ اس نے غلط کہا۔ہم اہلحدیث اماموں کی،بزرگوں کی،مجتہدوں کی،محدثوں کی سب کی عزت کرنے والے ہیں،ان سب کی بزرگی ماننے والے ہیں انہیں اپنا سردار اور پیشوا مانتے ہیں لیکن اسے کیا کریں کہ خود انہیں ائمہ کرام نے ہمیں یہ فرمادیا کہ صحیح حدیث کے مقابلے میں ہماری نہ مانو اور نہ کسی اور کی مانو۔پس ان کا ماننا اور ان
Flag Counter