Maktaba Wahhabi

197 - 215
کی ماننا بھی یہی ہے کہ جو حدیث میں ہے مانیں جو اس کے خلاف ہو اس کو چھوڑ دیں۔اماموں کا جودشمن ہو جو چاروں اماموں سے بغض وبیر رکھتا ہو ہم تو اسے ملعون مطردد اور شیطان کا چھوٹا بھائی جانتے ہیں۔ہاں بے شک حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابلے میں کسی کے قول کو ماننا یہ خود ان چاروں اماموں کی تعلیم کے خلاف ہے۔اس لئے ہم چاروں مذہب کی فقہ کی کتابو ں کے جس مسئلے کو خلاف حدیث پاتے ہیں اسے چھوڑ دیتے ہیں،یہ نہیں کرتے کہ اس کے مقابلے میں حدیث کو چھوڑ دیتے ہیں۔ہمارے نزدیک یہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صریح توہین حدیث کی اعلیٰ بے ادبی اور دین اسلام کا صریح خلاف ہے۔ یہ ہیں مندرجہ بالا ڈیڑ ھ سو حدیثیں،جو صریح ہیں صحیح ہیں،جن کے خلاف حنفی مذہب فقہ کی کتابیں ہیں۔کہیئے!ہم کیسے حدیثوں کو چھوڑ دیں؟اور کیسے ان فقہ کی کتابوں کو لے لیں؟انصاف ایمان اسلام تعلیم بزرگان اقوال ائمہ کا خلاصہ تو یہ ہے کہ ہم حدیث کو لیں اور فقہ کو چھوڑ دیں۔پس یہی ہم چاہتے ہیں۔واللہ الہادی ؎ دل کہیں کھینچے لے جاتا ہے ولولہ ناک میں دم لاتا ہے خلاف مذہب حدیث کو چھوڑنا نفاق ہے: قرآن کریم نے سورۃ نور میں ایک گروہ کا حال بیان فرمایا ہے کہ ان کا دعویٰ تو یہ تھا کہ اللہ رسول پر ہمارا ایمان ہے اور ہم قرآن و حدیث کو ماننے والے ہیں،لیکن یہ دعویٰ صرف زبانی ہوتا ہے اس لئے وہ اس کی سچائی کا ثبوت عملی طور پر دے نہیں سکتے وہ اللہ رسول کے بہت سے احکام سے منہ موڑ لیتے ہیں۔ہاں گر ان
Flag Counter