Maktaba Wahhabi

84 - 215
اس میں صاف نہیں کہ ’’ثم یکبر ثلثا بعدھا‘‘دوسری رکعت میں قراء ت کے بعد تکبیریں کہے۔پھر کیا کسی پر فقہ و حدیث کا یہ مقابلہ پوشیدہ رہا؟اب فرمائے کہ آپ اس مقابلہ میں کس طرف ہیں؟محمدی صلی اللہ علیہ وسلم لشکر میں یا فقہی فوج میں؟ قربانی کے دنوں کی گنتی: (۴۲)’’ عن جبیر بن مطعم رضی اللّٰه تعالیٰ عنہ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ایام التشریق کلھا ایام ذبح‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ایام تشریق(یعنی ذالحجہ کی دسیں تاریخ سے تیرہویں تاریخ تک)سب دن قربانی کے دن ہیں‘‘(مسند امام احمد) اس حدیث سے صاف معلوم ہوا کہ بقرہ عید کے مہینے میں قربانی تیرہویں تاریخ پوری تک ہے لیکن حنفی مذہب اس کا منکر ہے وہ کہتا ہے کہ صرف بارہویں تک ہی ہے چنانچہ ’’ہدایہ،ص۴۳۰،جلد چہارم،کتاب الاضحیہ‘‘میں ہے: ’’وھی جآئزۃ فی ثلثۃ ایام یوم النحر ویومان بعدہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی قربانی کے تین دن ہیں دس،گیارہ،اور بارہ تاریخ ذی الحجہ کی‘‘ کہو حنفی بھائیو!اب تمہیں کس پر اعتماد ہے؟قول محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر یا قوم امتی پر؟ پیشاب کپڑے پر لگا ہے اورنماز پڑھ رہا ہے: (۴۳)’’عن ابی ہریرۃقال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم عامۃ عذاب القبر من البول ‘‘ ترجمہ:’’قبر کے عذاب کا سبب عموماًپیشاب کی وجہ سے ہے‘‘(مستدرک حاکم،جلداول،ص۱۸۴)
Flag Counter