Maktaba Wahhabi

130 - 215
الکافر نصف دیت المسلم‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کافر کی دیت مسلمان سے آدہی ہے ‘‘(ابو داؤد،مشکوۃ شریف،جلد دوم،ص۳۰۳،کتاب القصاص،باب الدیات) لیکن حنفی مذہب اسے نہیں مانتا وہ کہتا ہے: ’’دیت المسلم والذمی سواء‘‘ ترجمہ:’’یعنی مسلمان اور کافر کی دیت یکساں اور برابرہے‘‘ (ہدایہ،ج۴،کتاب الدیات،ص۵۶۹) کہو دوستو!اب آپ جس وقت جج کی کرسی سنبھالیں گے اور کسی مسلمان کے ہاتھ سے کسی ذمی کافر کی آنکھ پھوٹ گئی یا ہاتھ ٹوٹ گیا تو محمدی مذہب کے مطابق آدھی دیت اس سے دلوائیں گے؟یاحنفی مذہب کے مطابق پوری دیت؟حدیث کے مطابق اسلام وکفر میں فرق کریں گے یا فقہ کے مطابق دونوں کو ایک درجہ دیں گے؟ قصر نماز کا مسئلہ: (۹۸)’’عن عائشۃ قالت کل ذلک قد فعل رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم قصر الصلوۃ واتم‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر میں نماز قصر بھی کی ہے اور پوری بھی پڑھی ہے‘‘(شرح السنۃ،مشکوۃ،ج۱،کتاب الصلوۃ،باب صلوۃ السفر،ص۱۱۸) اسی لئے سفر میں نماز پوری پڑھ لینا اہلحدیث کے نزدیک گناہ نہیں لیکن حنفی مذہب اس کو نہیں مانتا وہ کہتا ہے: ’’فرض المسافر فی الرباعیۃ وکعتان لا یزید
Flag Counter