Maktaba Wahhabi

123 - 215
جنازے کی نماز میں پانچ تکبیریں: (۸۸)’’عن عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ قال کان زید بن ارقم یکبر علی جنائزنا اربعا وانہ کبر علي جنازۃ خمسا فسالناہ فقال کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم یکبرھا‘‘ ترجمہ:’’یعنی سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ جنازے کی نماز چار تکبیروں سے پڑھاتے تھے۔ایک مرتبہ پانچ تکبیروں سے پڑھائی تو ہم نے سوال کیا آپ نے جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی پانچ تکبیروں سے پڑھائی ہے‘‘ الحمدللہ اہلحدیث کا سب حدیثوں پر عمل ہے وہ چار سے جائز مانتے ہیں اور پانچ کو فعل رسول صلی اللہ علیہ وسلم سمجھ کر سر آنکھوں پر چڑھاتے ہیں لیکن حنفی مذہب اس حدیث کو نہیں مانتا وہ پانچ تکبیروں سے اس قدر بیزار ہے کہ ہدایہ میں حکم ہے: ’’ولو کبر الا مام خمسالم المؤتم ‘‘ ترجمہ:’’یعنی اگر کوئی امام پانچویں تکبیر کہے تو مقتدی ہر گز اس کی تابعداری نہ کرے‘‘(ملاحظہ ہو کتاب الصلوۃفصل الصلوۃ علی المیت ص۱۶۰،ج۱ ہدایہ)۔ کہو حنفی بھائیو!کیا ارادہ ہے؟حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم مانو گے؟یا فقہ حنفی؟ عورت کے جنازرے کی نماز: (۸۹)’’عن سمرۃ بن جندب قال صلیت ورآء
Flag Counter