Maktaba Wahhabi

121 - 215
الی خارج المصر فیضحی بھا کما طلع الفجر‘‘ ترجمہ:’’یعنی شہری لوگ اگر جلدی سے قربانی کر لینا چاہیں تو وہ یہ حیلہ کر لیں کہ اپنی قربانی کے جانور کو شہر کے آس پاس کہیں بھیج دیں اور وہاں طلوع فجر کے بعد ہی قربانی ہو جائے ‘‘ کہو حنفی بھائیو!حیلے سے حکم حدیث کو باطل کرنا منظور یا حکم حدیث کے خلاف حیلوں کو کچل ڈالنا منظور؟ فعل رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو مکروہ کہنا: (۸۶)’’عن ابن عباس قال صلی رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم الظھر بذی الحلیفۃ ثم دعا بنا قتہ فاشعرھا فی صفحۃ سنا مھا الا یمن الخ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کے موقع پر ظہر کی نماز ذوالحلیفہ میں پڑھ کر اپنی قربانی کی اونٹنی کے کوہان کے دائیں جانب اشعار کیا‘‘(رواہ مسلم) یہ حدیث مسلم میں بھی ہے بخاری میں بھی اشعار کی حدیث ہے۔اشعار اس لئے ہوتا ہے کہ یہ نشان ہے قربانی کے جانور کا،اونٹ کی کوہان کے دائی جانت زخم کر کے لہو پوچھ ڈالا جاتا ہے۔یہ کام حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا۔بخاری مسلم میں موجود ہے۔لیکن حنفی مذہب اسے مکروہ کہتا ہے ’’ہدایہ،جلداول،کتاب الحج فصل،ص۲۳۶‘‘میں ہے: ’’والا شعار مکروہ عند ابی حنیفۃ‘‘ ترجمہ:’’یعنی یہ اشعار امام صاحب کے نزدیک مکروہ ہے‘‘
Flag Counter