Maktaba Wahhabi

380 - 413
ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر بات ہر شاگرد سے بیان نہ فرماتے۔ بلکہ بعض باتیں صرف مخصوص طلبہ کو بتلاتے۔ اس حقیقت کے شواہد میں سے ایک حدیث امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ: ’’ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم، وَمُعَاذٌ رضی اللّٰه عنہ رَدِیْفُہٗ عَلَی الرَّحْلِ، قَالَ:’’یَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ! ‘‘۔ قَالَ:’’ لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! صلی اللّٰه علیہ وسلم وَسَعْدَیْکَ ‘‘۔ قَالَ:’’ یَا مُعَاذُ! ‘‘۔ قَالَ:’’ لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! صلی اللّٰه علیہ وسلم وَسَعْدَیْکَ (ثَلاثًا) ‘‘۔ قَالَ:’’ مَا مِنْ أَحَدٍ یَشْھَدُ أَنْ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا صلی اللّٰه علیہ وسلم رَسُولُ اللّٰہِ صِدْقًا مِنْ قَلْبِہٖ إِلاَّ حَرَّمَہُ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ ‘‘۔ قَالَ:’’ یَا رَسُولَ اللّٰہِ أَفَلاَ أُخْبِرُ بِہِ النَّاسَ، فَیَسْتَبْشِرُوْا؟ ‘‘۔ قَالَ:’’ إِذًا یَتَّکِلُوا ‘‘۔ وَأَخْبَرَ بِھَا مُعَاذٌ رضی اللّٰه عنہ عِنْدَ مَوْتِہٖ تَأَثُّمًا۔‘‘[1] ’’ بے شک [ایک دفعہ] معاذ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سواری پر تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اے معاذ بن جبل … رضی اللہ عنہ!…‘‘ انہوں نے عرض کیا:’’ میں حاضر ہوں میں حاضر ہوں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ اور میری حاضری میں میری خوش بختی ہے۔ میری حاضری میں میری خوش بختی ہے۔‘‘
Flag Counter