Maktaba Wahhabi

132 - 413
شیخ عبدالحی لکھنوی رحمہ اللہ تعالیٰ نے تحریر کیا ہے: ’’ وآنچہ در صحیح بخاري در باب مذکور از عبداللّٰہ بن مسعود رضی اللہ عنہ مروي است ’’عَلَّمَنِيَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَکَفِّيْ بَیْنَ کَفَّیْہِ اَلتَّشَھُّدَ کَمَا یُعَلِّمُنِيْ السُّوْرَۃَ مِنَ الْقُرْآنِ، اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ… الحدیث‘‘۔بس ظاہر آں است کہ مصافحہ متوارثہ کہ بوقتِ تلاقی مسنون است نبودہ بلکہ طریقہ تعلیمیہ بودہ کہ اکابر بوقتِ اہتمام تعلیم چیزی از ہر دو دست یایک دست دستِ اصاغر گرفتہ تعلیم می سازند‘‘[1] ’’ صحیح بخاری میں وارد شدہ حدیث ابن مسعود رضی اللہ عنہ [کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تشہد …الحدیث] کا تعلق ملاقات کے وقت مسنون مصافحہ سے نہیں، بلکہ یہ تو ایک تعلیمی اسلوب ہے کہ دوران تعلیم کسی با ت کو سکھانے کے اہتمام کی غرض سے اکابر اپنے دونوں ہاتھوں سے اصاغر کے ایک ہاتھ کو پکڑ کر تعلیم دیتے ہیں۔‘‘ ۲۔ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ کو تھامنا: امام ترمذی رحمہ اللہ تعالیٰ نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : ’’ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم :’’ مَنْ یَأْخُذُ عَنِّيْ ھٰؤُلآئِ الْکَلِمَاتِ فَیَعْمَلُ بِھِنَّ أَوْ یُعَلِّمُ مَنْ یَعْمَلُ بِھِنَّ؟‘‘۔ فَقَالَ أَبُو ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ :قُلْتُ:’’ أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ! صلی اللّٰه علیہ وسلم۔‘‘ فَأَخَذَ بِیَدِي، فَعَدَّ خَمْسًا، وَقَالَ:’’ اتَّقِ الْمَحَارِمَ تَکُنْ أَعْبُدَ النَّاسِ، وَارْضَ بِمَا قَسَمَ اللّٰہُ لَکَ تَکُنْ أَغْنَي النَّاسِ، وَأَحْسِنْ
Flag Counter