آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خفا ہوئے۔ کیونکہ آپ کو اپنے صحابہ سے ایسی بات کی توقع نہ تھی۔
۲۔ نماز میں قبلہ کی جانب تھوکنے پر امامت سے معزولی:
امام ابو داود اور امام ابن حبان رحمہما اللہ تعالیٰ نے ابی سہلہ سائب بن خلاد رضی اللہ عنہ … اور امام احمد نے کہاہے کہ [وہ] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ہیں …سے روایت نقل کی کہ:
’’ أَنَّ رَجُلاً أَ مَّ قَوْمًا فَبَصَقَ فِي الْقِبْلَۃِ، وَرَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَنْظُرُ إِلَیْہِ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم حِیْنَ فَرَغَ:’’ لاَ یُصَلِّيْ لَکُمْ‘‘۔ فَأَرَادَ بَعْدَ ذَالِکَ أَنْ یُصَلِّيْ لَھُمْ فَمَنَعُوہُ، وَأَخْبَرُوہُ بِقَولِ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔ فَذَکَرَ ذٰلِکَ لِرَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم، فَقَالَ:’’ نَعَمْ ‘‘، وَحَسِبْتُ أَنَّہٗ قَالَ:’’ إِنَّکَ آذَیْتَ اللّٰہَ وَرَسُولَہٗ ‘‘۔[1]
’’بے شک ایک شخص نے لوگوں کی امامت کروائی اور قبلہ کی جانب تھوکا، اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی جانب دیکھ رہے تھے۔ جب وہ [نماز سے] فارغ ہوا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ وہ تمہیں نماز نہ پڑھائے۔‘‘
اس کے بعد اس شخص نے نماز پڑھانے کا ارادہ کیا، تو انہوں [اس کے ساتھیوں ] نے اس کو روک دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے [اس کے متعلق] فرمان کی اس کو اطلاع دی۔ اس [شخص] نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کی، تو آپ نے فرمایا:’’ ہاں، اور میرا گمان [2]ہے کہ بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بلاشبہ تو نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اذیت دی ہے۔‘‘
|