Maktaba Wahhabi

130 - 413
’’ میں ایک غزوہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کو ہانک رہا تھا تو آپ نے فرمایا:’’ اے عقبہ ! تم کہو۔‘‘ میں [ آپ کی جانب] متوجہ ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا:’’ اے عقبہ ! تم کہو۔‘‘ میں متوجہ ہوا، تو آپ نے تیسری مرتبہ فرمایا، تو میں نے عرض کیا :’’ میں کیا کہوں ؟’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَد} پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری سورت کی تلاوت فرمائی۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے {قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} پڑھی، میں نے بھی آپ کے ساتھ پڑھی، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو ختم فرمایا۔ پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے {قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ} پڑھی، میں نے بھی آپ کے ساتھ پڑھی،یہاں تک کہ آپ نے اس کو ختم فرمایا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’ کسی نے ان جیسی چیزوں کے ساتھ پناہ طلب نہیں کی۔‘‘ اس حدیث شریف میں ہم دیکھتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دینے سے قبل حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ کو تین مرتبہ ان کے نام کے ساتھ ندائے مبارک سے نوازا۔ مبارک ہو سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ کو یہ سعادت ! وَمَا یُلَقّٰھَا اِلاَّذُوْ حَظٍّ عَظِیْمٍ۔ حدیث شریف میں فائدہ دیگر: اس حدیث شریف سے یہ بات بھی واضح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ کو دوران سفر تعلیم دی۔[1] خلاصہ گفتگو یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دوران تعلیم مخاطب کو اس کے نام،کنیت یا لقب سے پکارنا ثابت ہے اور سلسلہ تعلیم میں اس بات کا اثر اہل فہم و نظر سے مخفی نہیں۔
Flag Counter