Maktaba Wahhabi

194 - 413
(18) تعلیم بالعمل عمل کے ساتھ تعلیم کی دو صورتیں ہیں : پہلی یہ کہ جس بات کا معلم شاگردوں کو حکم دے وہ خود بھی کرے اور جس بات سے روکے اس سے خود بھی دور رہے۔ اسی کو قدوہ، عملی نمونہ، مثال اور سلوک کے الفاظ سے تعبیر کیا جاتا ہے اور اسی کے بارے میں کہا جاتا ہے ’’اَ لْفعْلُ أَبْلَغُ مِنَ الْقَوْلِ‘‘ ’’عمل کا دلوں پر اثر الفاظ سے زیادہ ہوتا ہے۔‘‘ اور اسی بارے میں کہا جاتا ہے [ ِAction Speaks Louder] ’’عمل کی آواز زیادہ بلند ہوتی ہے۔‘‘ دوسری صورت یہ ہے کہ معلم اپنی بیان کردہ بات یا مسئلہ کو طلبہ کے رو برو عملی طور پر کرکے دکھا ئے اور اسی کے بارے میں کہا جاتا ہے [إِنَّ الْبَیَانَ بِالفِعْلِ أَبْلَغُ فِيالْإِیضَاحِ] ’’عمل کے ساتھ بیان[بات کو] زیادہ واضح کرتا ہے۔‘‘ اور اس کا اثر سامع کے ذہن پر محض الفاظ کے ذریعے سمجھائی گئی بات سے زیادہ گہرا ہوتا ہے۔ امام ابن ابی جمرہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے تحریر کیا ہے : ’’ إنَّ التَّعْلِیْمَ بِالْفِعْلِ وَالْمِثَالِ أَبْلَغُ مِنَ الْقَوْلِ وَحْدَہ۔‘‘[1] ’’عمل اور مثال کے ذریعہ تعلیم لفظی تعلیم سے زیادہ مؤثر ہوتی ہے۔‘‘ سیرت طیبہ میں دونوں صورتوں سے تعلیم کے متعدد شواہد موجود ہیں۔ توفیقِ الٰہی سے ذیل میں اس بارے میں قدرے تفصیل سے گفتگو کی جا رہی ہے :
Flag Counter