’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اور جس نے کنکریوں کو چھوا،تو اس نے یقینا لغو [ حرکت ]کی۔‘‘
امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس حدیث پر عنوان بایں الفاظ تحریر کیا ہے:
[بَابُ الزَّجْرِ عَنْ مَسِّ الْحَصٰی، وَالإِمَامُ یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ، وَالْإِعْلاَمِ بِأَنَّ مَسَّ الْحَصَی فِيْ ذَلِکَ الْوَقْتِ لَغْوٌ۔][1]
[ جمعہ کے دن خطبہ امام کے دوران کنکریوں کو چھونے پر ڈانٹ اور اس بات سے آگاہ کرنے کے متعلق باب کہ اس وقت کنکریوں کا چھونا لغو ہے۔]
شرح حدیث میں امام نووی رحمہ اللہ تعالیٰ رقم طراز ہیں :
’’ فِیْہِ النَّھْيُ عَنْ مَسِّ الْحَصٰی وَغَیْرِہٗ مِنْ أَنْوَاعِ الْعَبَثِ فِيْ حَالَۃِ الْخُطُبَۃِ، وَفِیْہِ إِشَارَۃٌ إِلٰی إِقْبَالِ الْقَلْبِ وَالْجَوَارِحِ عَلَی الْخُطُبَۃِ، وَالْمُرَادُ بِاللَّغْوِ اَلْبَاطِلُ الْمَذْمُوْمُ الْمَرْدُوُدُ۔‘‘[2]
’’اس [ حدیث ] میں دوران خطبہ کنکریوں کو چھونے اور دیگر بے کار حرکات کی ممانعت ہے اور اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ خطبہ کی طرف قلب و قالب سے متوجہ ہونا چاہیے اور لغو سے مراد باطل،مذموم اور مردود ہے۔‘‘
ب۔قبل از خطبہ لوگوں کو چپ کروانے کا حکم:
اس بارے میں توفیق الٰہی سے ذیل میں دو مثالیں پیش کی جا رہی ہیں۔
۱:جریر رضی اللہ عنہ کو لوگوں کو چپ کروانے کا حکم:
امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا :
|