Maktaba Wahhabi

133 - 413
إِلٰی جَارِکَ تَکُنْ مُؤْمِنًا، وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِکَ تَکُنْ مُسْلِمًا، وَلاَ تُکْثِرِ الضَّحِکَ فإِنَّ کَثْرَۃَ الضَّحِکِ تُمِیْتُ الْقَلْبَ‘‘۔[1] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’ کون مجھ سے یہ باتیں سیکھ کر ان پر خود عمل کرے گا،یا کسی ایسے شحض کو ان کی تعلیم دے گا جو ان پر عمل کرے؟‘‘ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:’’ میں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !‘‘ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ہاتھ کو پکڑا اورپانچ [ باتوں ] کو شمار فرمایا: ’’ ممنوعہ چیزوں سے بچو،تمام لوگوں سے زیادہ عبادت گزار بن جاؤگے۔ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے جو تقسیم فرما دیا ہے اس پر راضی ہو جاؤ،لوگوں میں سے سب سے زیادہ تونگر ہو جاؤ گے۔ اپنے پڑوسی کے ساتھ احسان کرو، مومن بن جاؤگے۔ لوگوں کے لیے وہی پسند کرو جو اپنے لیے کرتے ہو مسلمان بن جاؤ گے۔ زیادہ نہ ہنسو کیونکہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کر دیتا ہے۔‘‘ اس حدیث شریف سے واضح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم کے وقت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ کو پکڑا۔ حدیث شریف میں دیگر فوائد: حدیث شریف میں موجود دیگر فوائد میں سے دو درج ذیل ہیں : ٭ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسلوب استفہام [ کون ہے…؟] استعمال کر کے حاضرین کو متوجہ کرنا اور بات جاننے کے لیے ان کے شوق کو ابھارنا۔[2] ٭ پانچ باتوں کو بیان کرنے کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا شمار کرنا۔دل و دماغ میں معلومات راسخ کرنے کے لیے اس انداز بیان کا اثر اہل فہم و نظر سے پوشیدہ نہیں۔
Flag Counter