Maktaba Wahhabi

308 - 413
اللّٰہُ تَشْرِیْفًا وَتَکْرِیْمًا وَتَعْظِیْمًا‘‘۔[1] ’’حدیث میں غیر واضح بات کے متعلق متعلّم کا معلّم سے اور پیرو کار کا پیشوا سے سوال جواب کرنا [ثابت ہوتا ]ہے۔ [علاوہ ازیں ]اس میں یہ [بھی]ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کتنے عظیم اخلاق والے، درگزر فرمانے والے اور شفقت و رحمت والے تھے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی شان و عظمت، قدرو منزلت اور مقام و مرتبہ میں مزید اضافہ فرمائے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ ہم سب کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا حيُّ یا قیُّوْمُ۔ حدیث شریف میں دیگر فوائد: حدیث شریف میں موجود دیگر فوائد میں سے چار درج ذیل ہیں : ٭ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خواتین کو تعلیم دینا۔[2] ٭ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دورانِ تعلیم [اسلوبِ ندا]استعمال فرمانا کہ آپ نے عورتوں کو [اے عورتوں کی جماعت]کے الفاظ سے پکارا۔[3] ٭ قابل عیب خصلت کو دور کرنے کے لیے نصیحت و تعلیم میں درشتگی۔[4] ٭ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دومرتبہ [اسلوب استفہام]استعمال فرمانا:پہلی مرتبہ جب کہ آپ نے فرمایا:’’کیا عورت کی گواہی… ؟ اور دوسری مرتبہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ کیا جب وہ حائضہ…؟
Flag Counter