Maktaba Wahhabi

144 - 413
(12) شاگردوں کے لیے دعا ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے شاگردوں کے لیے دعا فرمایا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی فرمائش پر اور بسا اوقات خود بھی ان کے لیے دعا فرماتے۔ یہ دعا علم کے متعلق بھی ہوتی، اور اس کے علاوہ خیر کی دیگر باتوں کے بارے میں بھی۔ شاگرد کی محترم اُستاذ کی اپنے لیے دعا سے خوشی و اطمینان چنداں محتاج بیان نہیں اور جب یہ دعا مخلوق کے معزز ترین معلم و مربی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے ہو، تو پھر شاگردوں کو حاصل ہونے والی مسرت اور اطمینان کا اندازہ کون لگا سکتا ہے؟ توفیق الٰہی سے سیرت طیبہ سے اس سلسلے میں ذیل میں چند ایک شواہد پیش کیے جا رہے ہیں : ۱۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کے لیے علم کتاب کی دعا: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ ضَمَّنِيْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَقَالَ:’’ اَللّٰھُمَّ عَلِّمْہُ الْکِتَاب۔‘‘[1] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے [ سینے سے ] لگایا، اور کہا:’’ اے اللہ! اس کو علم کتاب عطا فرمادیجیے۔‘‘ اور کتاب سے مراد قرآن کریم ہے۔[2]
Flag Counter