Maktaba Wahhabi

192 - 413
أقُول:وَخَصَّ الشَّاۃَ العَائِرَۃَ بِالذِّکْرِ إِدْمَاجًا، بِمَعْنَی سَلْبِ الرَّجُولِیَّۃِ عَنِ الْمُنَافِقِیْن مِنْ طَلَبِ الْفَحْلِ لِلضِّرَابِ۔‘‘[1] ’’نبی علیہ الصلاۃ والسلام نے منافق کی بری مثال کوبیان فرماتے ہوئے اس کی نفس پرستی، گندے مقصد کے حصول اور اپنی شہوتوں کو پورا کرنے کی غرض سے مومنوں اور مشرکوں کے دو گروہوں کے درمیان بھٹکنے کو اس آوارہ بکری سے تشبیہ دی ہے جو سانڈبکرے کی تلاش میں دو ریوڑوں کے درمیان حیران و سرگرداں پھرتی ہے، بے چینی اور بے قراری میں مبتلا دونوں میں سے کسی ایک گلے کے ساتھ نہیں ٹکتی۔ اللہ عزوجل نے اپنی کتاب میں بھی ان کی اس کیفیت کو یوں بیان فرمایا ہے [جس کا ترجمہ ہے:وہ درمیان ہی میں معلق ڈگمگارہے ہیں۔ نہ پورے ان کی طرف، نہ صحیح طور پر ان کی طرف] میں کہتا ہوں :[2]’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جُفتی کی خاطر سانڈ بکرے کی تلاش میں سرگرداں آوارہ بکری کا خاص طور پر ذکر فرما کر منافقوں کی وصفِ مردانگی سے محرومی کے معنی کو بیان فرمایا ہے۔‘‘ ۵۔مومن اور منافق کی ابتلاء کے اعتبار سے مثال: حضرات ائمہ بخاری، مسلم اور ابن حبان رحمہم اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم :’’ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ کَمَثَلِ الزَّرْعِ، لاَ تَزَالُ الرِّیْحُ تُمِیْلُہٗ، وَلاَ یَزَالُ الْمُؤْمِنُ یُصِیْبُہُ الْبَلاَئُ۔وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ
Flag Counter