Maktaba Wahhabi

121 - 413
’’أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’ یَا عَائِشَۃُ! إنَّ اللّٰہَ رَفِیْقٌ یُحِبُّ الرِّفْقَ، وَیُعْطِيْ عَلَی الرِّفْقِ مَا لاَ یُعْطِيْ عَلَی الْعُنْفِ، وَمَا لاَ یُعْطِيْ عَلَی مَا سِوَاہُ ‘‘۔[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اے عائشہ! بلاشک و شبہ اللہ تعالیٰ نرمی کرنے والا ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی کی وجہ سے وہ کچھ عطا فرماتا ہے جو کہ سختی پر نہیں عطا کرتا اور نہ ہی اس کے سوا کسی اور چیز کی بنا پر دیتا ہے۔‘‘ مذکورہ بالا تینوں احادیث میں سے ہر حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم و تربیت کا آغاز مخاطب کو اس کے نام کے ساتھ پکارنے سے کیا اور بلاشک و شبہ اس سے خاطب کو متوجہ کرنے اور استاد اور شاگرد کے درمیان اخلاص و دعوت کی فضا پیدا کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔ ب۔مخاطب کو دو دفعہ پکارنا: ۱۔ عباس رضی اللہ عنہ کوندا: امام احمد رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت العباس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : ’’ أَتَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم، فَقُلْتُ:’’ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! عَلِّمْنِيْ شَیْئًا أَدْعُوْ بِہٖ ‘‘۔ فَقَالَ:’’ سَلِ[اللّٰہ] الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ ‘‘۔ قَالَ:’’ ثُمَّ أَتَیْتُہٗ مَرَّۃً أُخْرٰی، فَقُلْتُ:’’ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! عَلِّمْنِيْ شَیْئًا أَدْعُو بِہٖ ‘‘۔
Flag Counter