Maktaba Wahhabi

211 - 413
[راوی نے] کہا[1] ’’انہوں [سعید رضی اللہ عنہ ] نے ان نو اشخاص کا شمار کیا اور دسویں [کا نام لینے]سے خاموش ہو گئے۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا:’’اے ابو الاعور ! [2]ہم آپ کو اللہ کی قسم دیتے ہیں [ ہمیں بتلائیے] کہ دسواں شخص کون ہے؟ انہوں نے کہا:تم نے مجھے اللہ تعالیٰ کی قسم دی ہے [تو سنو کہ]ابو الاعور جنت میں [داخل ہو گا۔] انہوں [3]نے ذکر کیا’’وہ[ یعنی ابو الأعور] سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ عنہ ہیں۔‘‘ اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اجمالاً دس افراد کے بارے میں جنتی ہونے کی بشارت سنائی، کون مسلمان ان خوش بخت حضرات کے اسمائے مبارکہ جاننے کے لیے مجسمۂ شوق اور سراپا انتظار نہ ہو گا؟ ۸۔ پہلے اجمالی پھر تفصیلی بشارت: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ : ’’ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’ اَلْمَلاَئِکَۃُ تُصَلِّيْ عَلٰی أَحَدِکُمْ مَا دَامَ فِي مُصَلاَّہُ مَالَمْ یُحْدِثْ:اَللَّھُمَّ اغْفِرْلَہٗ، اَللّٰھُمَّ ارْحَمُہٗ ‘‘۔[4] ’’یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اپنی جائے نمازمیں بیٹھنے والے پر بے وضو نہ ہونے تک فرشتے درود بھیجتے رہتے ہیں۔ [وہ کہتے ہیں ]:’’اے اللہ! اس کی مغفرت فرما دیجئے، اس پر رحم فرمائیے۔‘‘
Flag Counter