Maktaba Wahhabi

186 - 413
(17) مثالیں بیان کرنا ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تعلیم و تربیت کی غرض سے مثالیں بیان فرمایا کرتے تھے۔ امام ابن القیم رحمہ اللہ تعالیٰ نے [مثالیں بیان کرنے کا]مفہوم ذکر کرتے ہوئے تحریر کیا ہے: ‘’ تَشْبِیْہُ شَيْئٍ بِشَيْئٍ فِيْ حُکْمِہٖ، وَتَقْرِیْبُ الْمَعْقُوْلِ مِنَ الْمَحْسُوْسِ، وَأَحَدُ الْمَحْسُوسَیْنِ بِالآخَرِ، وَاِعْتِبَارُ أَحَدِھِمَا بِالآخَرِ۔‘‘[1] ’’ایک چیز کو دوسری چیز سے حکم میں تشبیہ دینا، معنوی بات کو کسی مادی چیز کے ساتھ، یا ایک حسی چیز کو دوسری مادی چیز کے قریب کرنا اور ایک کا حکم دوسرے کو دینا۔‘‘ سابقہ عبارت سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ مثالوں کی وساطت سے محسوس چیز سے تشبیہ کی بدولت معقول بات عقل و فہم کے قریب ہو جاتی ہے، اس طرح زیادہ واضح محسوس چیز سے تشبیہ کے سبب نسبتاً کم واضح محسوس چیزبھی خوب اچھی طرح سمجھ میں آ جاتی ہے۔ علاوہ ازیں امام ابن القیم رحمہ اللہ تعالیٰ نے مثالیں بیان کرنے کے فوائد ذکر کرتے ہوئے تحریر کیا ہے: ‘’ فَفِي الْأَمْثَالِ مِنْ تَأْنِیْسِ النَّفْسِ، وَسُرْعَۃِ قُبُولِھَا، وَاِنْقِیَادِھَا لِمَا ضُرِبَ لَھَا مَثَلُہٗ مِنَ الْحَقِّ أَمْرٌ لاَ یَجْحَدُہٗ أَحَدٌ، وَلاَ یُنْکِرُہٗ، وَکُلَّمَا ظَھَرَتْ لَھَا الْأَمْثَالُ إزْدَادَ الْمَعَنٰی ظُھُوراً وَوُضُوْحًا، فَالْأَمْثَالُ شَواھِدُ الْمَعْنٰی المُرَادِ، وَمُزَکِیۃٌ لَہٗ فَھِيَ کَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَہٗ فَآزَرَہٗ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰی عَلٰی سُوْقِہٖ، وَھِيَ خَاصَّۃُ الْعَقْلِ، وَلُبُّہٗ، وَثَمْرَتُہٗ۔‘‘[2]
Flag Counter