Maktaba Wahhabi

135 - 413
ابوعبدالرحمن[1] کوکی۔‘‘ حدیث شریف میں دیگر فوائد: حدیث شریف میں موجود دیگر فوائد میں سے دو مندرجہ ذیل ہیں : ٭ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو تعلیم دینے سے پیشتر دو دفعہ ان کے نام کے ساتھ پکارا۔شاگرد کو متوجہ کرنے اور اس کے ساتھ اظہارِ اُلفت و انس میں اس کی تاثیر ایک واضح حقیقت ہے۔[2] ٭ تعلیم دینے سے قبل آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے شاگرد سے اپنی محبت کا حلفاً اظہار فرمایا اور شاید اس میں یہ اشارہ تھا کہ ان کی ا س تعلیم کے پس منظر میں شاگرد کے لیے اخلاص و محبت کے سوا کچھ نہیں۔ کسی نے کیا خوب کہا:’’اَلتَّالِیْفُ قَبْلَ التَّعْلِیْمِ۔‘‘ ’’یعنی تعلیم سے قبل دلوں کو موہنا چاہیے۔‘‘ اور حدیث شریف میں بیان کردہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا طرزِ عمل اس کی حقیقی اور سچی عملی صورت ہے۔ فَصَلَوَاتُ رَبِّيْ وَسَلَامُہٗ عَلَیْہِ۔ ۴۔ابن عمر رضی اللہ عنہما کے شانے کو تھامنا: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان فرمایا: ’’ أخَذَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِمَنْکَبِيْ فَقَالَ:’’ کُنَّ فِي الدُّنْیَا کَاَنَّکَ غَرِیْبٌ أَوْ عَابِرُ سَبِیْلٍ‘‘۔[3] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے کندھے کو پکڑ کر فرمایا:’’ دنیا میں اس طرح
Flag Counter