Maktaba Wahhabi

90 - 413
ہوں اور اللہ تعالیٰ مجھ سے زیادہ باغیرت ہیں اور غیرت الٰہیہ ہی کی بنا پر اللہ تعالیٰ نے ظاہری اور باطنی [ یعنی تمام قسم کے]فواحش کو حرام قرار دیا ہے۔اللہ تعالیٰ سے زیادہ معذرت کسی کو پسند نہیں۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے بشارت دینے والے اور ڈرانے والے رسولوں کو بھیجا۔ اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو تعریف پسند نہیں، اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے جنت کا وعدہ فرمایاہے۔‘‘ اس حدیث شریف سے یہ بات واضح ہے کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی شدید غیرت پر دلالت کرنے والی گفتگو سنی،تو آپ نے اپنی اور اللہ تعالیٰ کی اس سے بھی زیادہ شدید غیرت سے حضرات صحابہ کو آگاہ فرمایا۔ حدیث شریف میں فائدہ دیگر: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرات صحابہ سے گفتگو کی ابتدا سوالیہ انداز میں کرتے ہوئے فرمایا:’’کیا تم غیرت سعد رضی اللہ عنہ، پر تعجب کرتے ہو؟‘‘ اوربلا شک و شبہ سامعین کی توجہ مبذول کروانے کا یہ بہترین طریقہ ہے۔[1] ۔۔۔۔۔۔۔
Flag Counter