Maktaba Wahhabi

426 - 413
(45) آسانی کرنے والے معلم ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بحیثیت سیرت طیبہ میں ایک اہم بات یہ تھی کہ آپ اپنے شاگردوں کو مشقت میں نہ ڈالتے تھے، بلکہ ان کے لیے آسانی کی راہیں کھولتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ہی اپنے اس وصف کو بیان فرمایا ہے۔ امام مسلم رحمہ اللہ نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے، اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے کہ آپ نے ارشاد فرمایا: ’’إِنَّ اللّٰہ لَمْ یَبْعَثْنِيْ مُعَنِّتاً وَلَا مُتَعَنِّتاً، وَلٰکِنْ بَعَثَنِيْ مُعَلِّماً مُیَسِّرًا۔‘‘[1] ’’ یقینا مجھے اللہ تعالیٰ نے لوگوں پر سختی کرنے والا، عیب چین بنا کر نہیں بھیجا، بلکہ مجھے آسانی کرنے والا معلم بنا پر مبعوث فرمایا۔‘‘ سیرت طیبہ میں اس بات کے کثیر تعداد میں شواہد ہیں۔ ان میں سے پانچ توفیق الٰہی سے ذیل میں پیش کیے جارہے ہیں : ۱۔چھوٹے کپڑے والے کے لیے سہولت: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا: ’’خَرَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِيْ بَعْضِ أَسْفَارِہٖ، فَجِئْتُ لَیْلَۃً لِبَعْضِ أَمْرِيْ، فَوَجَدْتُہٗ یُصَلِّيْ، وَعَلَيَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ، فَاشْتَمَلْتُ
Flag Counter