Maktaba Wahhabi

233 - 413
۳۔عورت کی جانب سے دعوتِ برائی کے متعلق کنایہ: امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کہ آپ نے فرمایا: ’’ سَبْعَۃٌ یُظِلُّھُمُ اللّٰہِ فِيْ ظِلِّہٖ یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّہٗ:الْإِمَامُ الْعَادِلُ،وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَۃِ رَبِّہٖ، وَرَجُلٌ قَلْبُہٗ مُعَلّقٌ فِي الْمَسَاجِدِ، وَرَجُلاَنِ تَحَابّا فِي اللّٰہِ اجْتَمَعَا عَلَیْہِ وَتَفَرَّقًا عَلَیْہِ، وَرَجُلٌطَلَبَتْہُ امْرَأَۃٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ:’’ إِنِّيْ أَخَافُ اللّٰہِ …الحدیث[1] ’’سات قسم کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ اس دن اپنے سائے میں جگہ دے گا، جب کہ اس کے سائے کے سوا کوئی اور سایہ نہ ہو گا :انصاف کرنے والا امام، اپنے رب کی عبادت میں پروان چڑھنے والا نوجوان، ایسا آدمی جس کا دل مسجد کے ساتھ لٹکا رہتا ہے، دو ایسے اشخاص جو اللہ تعالیٰ کے لیے باہمی محبت کرتے ہیں، ان کے ملنے اور جدا ہونے کی اساس یہی [للہی محبت] ہے، وہ آدمی جس کو حسب و نسب اور حسن والی عورت نے بلایا تواس نے جواب دیا:’’ بے شک میں تو اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہوں …الحدیث‘‘ اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کی دعوتِ برائی کا ذکر رمز و اشارہ سے کرتے ہوئے فرمایا:’’ اس کو حسب و نسب اور حسن والی عورت نے بلایا۔‘‘امام ابن جمرہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے تحریر کیا ہے: ’’ ھُنَا مِنَ الْفِقْہِ أَنَّ مِنَ السُّنَّۃِ الْکِنَایَۃَ عَنِ الشَّيئِ الْقَبِیْحِشَرْعًا،
Flag Counter