Maktaba Wahhabi

275 - 413
کے مقدمات [1]کی تعلیم دی۔‘‘ ۳۔بیٹھ کر نمازکے سوال پر لیٹ کر نماز پڑھنے کا بیان: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے اور وہ بواسیر کے مریض تھے، انہوں نے بیان کیا : ’’ سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنْ صَلَاۃِ الرَّجُلِ قَاعِدًا، فَقَالَ:’’إِنْ صَلَّی قَائِمًا فَھُوَ أَفْضَلُ، وَمَنْ صَلَّی قَاعِدًا فَلَہُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ، وَمَنْ صَلَّی نَائِمًا، فَلَہُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَاعِدِ‘‘۔[2] ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی آدمی کے بیٹھ کر نماز [ادا کرنے ]کے بارے میں سوال کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اگر کھڑے ہو کر نماز پڑھے،تو وہ افضل ہے اور جو کوئی بیٹھ کر نماز پڑھے،تو اس کے لیے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے سے آدھا ثواب ہے اور جو کوئی لیٹے لیٹے نماز پڑھے اس کے لیے بیٹھ کر پڑھنے والے سے نصف ثواب ہے۔‘‘ اس حدیث شریف کے مطابق حضرت عمران رضی اللہ عنہ نے صرف بیٹھ کر نماز پڑھنے کے بارے میں استفسار کیا تھا، لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف اسی قدر سوال کا جواب دینے پر اکتفا نہ فرمایا، بلکہ سائل کی حاجت کو مد نظر رکھتے ہوئے لیٹے لیٹے نماز پڑھنے کا حکم بھی بیان فرما دیا۔ ۴۔معاذ رضی اللہ عنہ کے سوال سے زیادہ جواب: امام ترمذی اور امام ابن ماجہ رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت
Flag Counter