Maktaba Wahhabi

241 - 413
سے منع فرمایا اور اس سے پیشر بطور تمہید تین بار اس حقیقت کو واضح فرمایا کہ اللہ تعالیٰ شرم و حیا کی بنا پر بیان حق کو ترک نہیں فرماتے۔ اسی سلسلے میں علامہ طیبی رحمہ اللہ تعالیٰ نے تحریر کیا ہے: ’’ إِنَّ اللّٰہَ لَا یَسْتَحِيْ مِنَ الْحَقِّ ‘‘، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَلَا یَخْفَی مَا لِلتَّکْرَارِ فِي التَّعْلِیْمِ مِنْ أَثَرٍ فِي تَأْکِیْدِ الْأمْرِ وَتَرْسِیْخ الْمَعْلُوْمَاتِ۔‘‘[1] ’’(بے شک اللہ تعالیٰ شرماتا نہیں ):یعنی بلاشبہ اللہ تعالیٰ حق کے کہنے اور ظاہر کرنے کو نہیں چھوڑتے، ظاہری طور پر تو یہ کہنا چاہیے تھا کہ ’’یقینا میں شرماتا نہیں ‘‘ [لیکن ]آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بات میں زیادہ مبالغہ اور تاکید کی غرض سے اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت فرمائی۔‘‘ حدیث شریف میں فائدہ دیگر : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے الفاظ ’’یقینا اللہ تعالیٰ حق سے نہیں شرماتے۔‘‘ تین مرتبہ فرمائے، بات کی اہمیت کو اُجاگر کرنے اور اس کو ذہن نشین کروانے میں اعادہ کلام کا اثر محتاج بیان نہیں۔[2] تنبیہ ضروری باتوں کی تعلیم میں نہ شرمانے کے متعلق سیرت طیبہ میں مذکورہ بالا تین واقعات کے علاوہ بہت سے شواہد کتبِ حدیث کے طہارت، حیض اور نکاح کے ابواب میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔
Flag Counter