Maktaba Wahhabi

112 - 413
۱۔خطبہ جمعہ میں گفتگو کی ممانعت: ۱:حدیث ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ : امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ : ’’ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’ إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِکَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ:أَنْصِتْ، وَالإِمَامُ یَخْطُبُ، فَقَدْ لَغَوْتَ۔‘‘[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب تو نے جمعہ کے دن امام کے خطبہ کے دوران اپنے ساتھی سے کہا:’’ چپ ہو جاؤ‘‘ تو تُو نے لغو بات کہی۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس حدیث پر عنوان بایں الفاظ تحریر کیا : [بَابُ الْاِنْصَاتِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَالْاِمَامُ یَخْطُبُ] [2] [جمعہ کے دن خطبہ امام کے وقت چپ رہنے کے متعلق باب] علامہ عینی رحمہ اللہ تعالیٰ نے تحریر کیا ہے : ’’ وَمِمَّا یُسْتَفَادُ مِنْہُ أَنَّ فِیْہِ النَّھْيَ عَنْ جَمِیْعِ الْکَلاَمِ حَالَ الْخُطْبَۃِ، وَنَبَّہَ بِھٰذَا عَلَی مَا سِوَاہُ، لِأَنَّہٗ إِذَا قَالَ:’’ أَنْصِتْ ‘‘، وَھُوَ فِي الْأَصْلِ أَمْرٌ بِالْمَعْرُوْفِ، وَسَمَّاہُ لَغْواً، فَغَیْرُہُ أَوْلٰی۔‘‘[3] ’’ اس[حدیث ]سے مستفاد باتوں میں سے ایک یہ ہے کہ دوران خطبہ ہر قسم کی گفتگو ممنوع ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ساتھ ہرقسم کی گفتگو کے بارے میں تنبیہ فرمادی، کیونکہ جب [ چپ رہو] کہنے کو آپ نے لغو قرار دے دیا جو کہ در حقیقت [امر بالمعروف ] ہے، تو اس کے سوا دیگر گفتگو تو بطریق اولی [ ممنوع] ہو گی۔‘‘
Flag Counter