Maktaba Wahhabi

100 - 413
(6) مخاطب لوگوں کو قریب کرنا علم کے سیکھنے اور سمجھنے میں طلبہ کے استاذ کے قریب ہونے کی اہمیت چنداں محتاج بیان نہیں۔ ہمارے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس بات کا خصوصی اہتمام فرماتے۔ دورانِ خطبہ حضرات صحابہ کو قریب ہونے کی ترغیب دینا آپ کی سیرت طیبہ سے ثابت ہے۔ توفیقِ الٰہی سے ذیل میں اس بارے میں دو دلیلیں پیش کی جا رہی ہیں : ۱۔ حدیث سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ : امام ابو داود رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ ’’ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اُحْضُرُوا الذِّکْرَ، وَادْنُوا مِنَ الإِمَامِ، فَإِنَّ الرَّجُلَ لاَ یَزَالُ یَتَبَاعَدُ حَتَّی یُؤَخَّرَ فِي الْجَنَّۃِ، وَإنْ دَخَلَھَا۔‘‘[1] ’’[مجلس]نصیحت میں حاضر ہو جاؤ اور امام سے قریب ہو جاؤ، کیونکہ یقینا آدمی [امام سے]دور ہوتا رہتا ہے،حتیٰ کہ اگر وہ جنت میں داخل بھی ہو گیا، تو اس کو مؤخر کیا جائے گا[یعنی اس کا داخلہ دوسرے لوگوں کے بعد ہو گا۔] اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے امام سے دوری کے خسارے کو بیان فرما کر دورانِ نصیحت قربِ امام کی ترغیب دی ہے۔ امام ابو داود رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس حدیث پر عنوان بایں الفاظ ذکر کیا ہے:
Flag Counter