Maktaba Wahhabi

295 - 413
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بلکہ وہ رمضان میں ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بتلائیے کہ آیا وہ سابقہ انبیاء علیہم السلام کے ساتھ تھی،کہ انبیاء کی وفات کے ساتھ ہی اُٹھائی گئی،یا وہ قیامت تک ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بلکہ وہ قیامت تک کے لیے ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !مجھے بتلائیے کہ رمضان کے کس حصے میں ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ آخری دہاکا میں۔ [اب]اس کے بعد کسی بھی چیز کے متعلق مجھ سے سوال نہ کرنا۔‘‘ میں نے عرض کیا:’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ پر اپنے حق کی آپ کو قسم دیتا ہوں ! وہ کس دھاکے میں ہے؟ انہوں نے بیان کیا:’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ پر اتنے شدید ناراض ہوئے کہ اس قدر نہ کبھی پہلے ہوئے تھے اور نہ بعد میں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اگر اللہ تعالیٰ چاہتے،تو تمہیں اس کے بارے میں مطلع فرما دیتے۔ سات آخری دنوں میں اس کو تلاش کرو۔ اس کے بعد کسی بھی چیز کے متعلق مجھ سے سوال نہ کرنا۔‘‘ اس حدیث میں ہم دیکھتے ہیں کہ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے شب قدر کے متعلق تین سوالات کیے، آپ نے ان کے جوابات دیے اور پھر مزید سوال کرنے سے منع فرمایا، لیکن جب حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے روکنے کے باوجود سوال کیا،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم انتہائی شدید ناراض ہوئے۔ ۴۔ باعث مشقت بننے والے سوال کی ممانعت: امام مسلم رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،انہوں نے بیان کیا کہ:
Flag Counter