Maktaba Wahhabi

377 - 413
۲۔ وعظ و تعلیم میں شاگردوں کا خیال رکھنا: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے حضراتِ صحابہ کی محبت بے مثال تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اور ارشادات عالیہ سے فیض یابی کے لیے ان کی تڑپ ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ علاوہ ازیں ان کے تزکیہ اور تعلیم و تربیت کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا شوق بھی عدیم النظیر تھا۔ لیکن اس سب کچھ کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ تو ہر وقت انہیں وعظ و نصیحت فرماتے رہتے اور نہ ہی ہمہ وقت تعلیم دیتے رہتے، بلکہ ان کے حالات و کیفیات کو پیش نظر رکھتے۔ اس پر دلالت کرنے والی باتوں میں سے ایک حدیث امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ تعالیٰ نے شقیق ابی وائل سے روایت کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : ’’کَانَ عَبْدُ اللّٰہِ رضی اللّٰه عنہ یُذَکِّرُنَا کُلَّ یَوْمِ خَمِیْسٍ، فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ:’’ یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ! إِنَّا نُحِبُّ حَدِیْثَکَ وَنَشْتَھِیْہِ وَلَوَدِدْنَا أَ نَّکَ حَدَّثَتَنَا کُلَّ یَوْمٍ ‘‘۔ فَقَالَ:’’ مَا یَمْنَعُنِيْ أَنْ أُحَدِّثَکُمْ إِلاَّ کَرَاھِیَۃُ أَنْ أُمِلَّکُمْ۔ إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَۃِ فِي الْأَیَّامِ کَرَاھِیَۃَ السَّآمَۃِ عَلَیْنَا۔ ‘‘[1] ’’ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہمیں ہر جمعرات کو نصیحت فرمایا کرتے تھے۔ ان سے ایک شخص نے عرض کیا:’’ یا ابا عبدالرحمن! ہم آپ کی گفتگو کو پسند کرتے ہیں اور ہم اس کی خواہش رکھتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہمیں ہر روز وعظ فرمائیں۔‘‘
Flag Counter