Maktaba Wahhabi

147 - 413
میں [ گھر کے ] دروازے کے قریب پہنچا تو وہ بند تھا۔ میری والدہ نے میرے قدموں کی چاپ سنی تو کہا:’’ ابوہریرہ ! اپنی جگہ ہی پر رہو۔‘‘ اور میں نے پانی کے گرنے کی آواز سنی۔انہوں نے بیان کیا:’’ انہوں نے غسل کیا، اپنی قیمض پہنی، اور جلدی میں دوپٹہ اوڑھے بغیر دروازہ کھولا، اور پھر کہنے لگیں :’’ اے ابوہریرہ! میں گواہی دیتی ہوں کہ نہیں کوئی معبود مگر اللہ تعالیٰ اور گواہی دیتی ہوں کہ یقینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘ انہوں نے بیان کیا :’’ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف واپس پلٹا، اور میں خوشی سے روتا ہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچا۔‘‘ انہوں نے بیان کیا:’’ میں نے عرض کیا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! خوش ہو جائیے کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعا کو شرفِ قبولیت عطا فرمایا ہے اور ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت عطا فرما دی ہے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی، اور بہترین بات فرمائی۔ انہوں نے بیان کیا :’’ میں نے عرض کیا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ وہ مجھے اور میری والدہ کو اپنے مومن بندوں کا محبوب بنا دیں، اور انہیں ہمارا محبوب بنا دیں۔‘‘ انہوں نے بیان کیا:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا:’’ اے اللہ ! اپنے اس چھوٹے سے بندے …یعنی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ … اور اس کی ماں کو اپنے مومن بندوں کا محبوب بنا دیجیے۔ اور مومنوں کو ان کا محبوب بنا دیجئے۔‘‘ [ اب ] پیدا والا کوئی مومن ایسا نہیں،جو میرے بارے میں سنے یا مجھے دیکھے،مگر وہ میرے ساتھ محبت کرتا ہے۔‘‘ اس حدیث شریف سے یہ بات واضح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے شاگرد
Flag Counter