Maktaba Wahhabi

26 - 84
اگر یہ نہ ہوتے تو ہم معتزلہ، رافضیہ، جہمیہ، مرجیہ اور رائے قیاس والوں کے سامنے کوئی حدیث پیش نہ کرسکتے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ منصور جماعت دین کی نگہبان بنائی ہے اور دشمنانِ دین کے ہتھکنڈے بے اثر کر دئے ہیں۔ اس لئے کہ وہ شرع متین کو مضبوط تھامنے والے اور صحابہ اور تابعین کی روش پر قائم ہیں۔ ان کا کام ہی یہ ہے کہ حدیثوں کو حفظ کریں اور ا سکی تلاش میں تری ،خشکی ، جنگل او رپہاڑ چھان ماریں۔ نہ کسی کی رائے قیاس کودل میں وقعت دیں نہ کسی کی نفسانی خواہشوں کی پیروی کریں۔ یہی وہ جماعت ہے جس نے سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو زبانی بھی یاد کیا اور عمل بھی اسی پر رکھا۔ جنہوں نے دل میں بھی اسی کو جگہ دی اورنقل بھی اسی کو کیا۔ کھرے اور کھوٹے کو الگ الگ کر دکھایا حقیقتاً یہ انہی لوگوں کا حصہ تھا اور یہی اس کے اہل تھے۔ بہت سے ملحدوں نے ہر چند چاہا کہ اللہ کے دین میں خلط ملط کریں لیکن اس پاک جماعت کی وجہ سے ان کی کچھ نہ چل سکی ارکان دین کے محافظ امر دین پر قائم یہی لوگ ہیں۔ جب کبھی موقعہ آجائے یہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بچاؤ کے لئے اپنی جانوں کو ہتھیلیوں پر لے کر باہر نکل آتے ہیں یہی لوگ اللہ کا لشکر ہیں اور یقینا یہ اللہ کا لشکر ہی فلاح پائے گا۔ ایک اور حدیث میں اتنی زیادتی بھی آئی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس علم حدیث کو ہر بعد والے زمانے میں عادل لوگ لیں گے۔ جو زیادتی کرنے والوں کی زیادتی اور باطل پرستوں کی حیلہ جوئی اور جاہلوں کی معنی سازی اس سے دور کرتے رہیں گے۔ احمد بن سنان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے خواب میں دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو جماعتوں کے درمیان تشریف فرماہیں ایک حلقہ میں امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ ہیں اوردوسرے میں ابن ابی داؤد ہیں۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کی آیت فَاِنْ یَّکْفُرْ بِہَا ھٰؤُلٓائِ (یعنی اگر یہ لوگ اس کے ساتھ کفر کریں پڑھتے ہیں) اور آپ اشارہ کرتے ہیں ابن داؤد
Flag Counter