Maktaba Wahhabi

172 - 360
الْقِيَامَةِ‘‘ سب احادیث متواتر ہیں۔‘‘ [1] حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے فتح الباری میں مندرجہ ذیل احادیث کو متواتر قرار دیا ہے: ’’مَنْ بَنَي لِله مَسْجِداً‘‘[2] ’’المسح علي الخفين‘‘[3] ’’رفع اليدين في الصلاة، الشفاعة والحوض، رؤية اللّٰه في الآخرة‘‘[4] ’’الأَئِمَة مِنْ قُرِيْش‘‘[5]، [6] امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ محدثین اور فقہاء کے نزدیک چند متواتر احادیث کی مثالیں بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’سجود السهو، وجوب الشفعة، حمل العاقلة العقل، رجم الزاني المحصن، احاديث الرؤية و عذاب القبر، الحوض والشفاعة وغیرہ۔‘‘ (مجموع فتاویٰ 18/51) ان کے علاوہ بعض دوسری متواتر احادیث کی مثالوں میں ایک حدیث ’’لَا صَلَوٰة إِلَّا بِأُم الْقُرْآن‘‘ بھی ہے جسے امام بخاری رحمہ اللہ نے متواتر قرار دیا ہے۔ یہ حدیث تیرہ سے زیادہ صحابیوں سے مروی ہے۔ [7]اسی طرح احادیث شفاعت و حوض جو کہ چالیس سے زیادہ صحابیوں سے مروی ہے، کے متعلق قاضی عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: ’’ان کا مجموعہ تواتر کی حد تک کو پہنچتا ہے۔ [8] اسی طرح معاطن الإبل میں نماز پڑھنے کی ممانعت کی احادیث کے متعلق امام ابن حزم اندلسی فرماتے ہیں: ’’إنه نقل تواتر يوجب العلم‘‘[9] ’’إتخاذ القبور مساجد‘‘ (قبروں کو سجدہ گاہ بنا لینے) کی نہی سے متعلق احادیث کو بھی امام
Flag Counter