Maktaba Wahhabi

110 - 360
[1]کا یہ ارشاد موجود ہے: [إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا ٱلذِّكْرَ‌ وَإِنَّا لَهُۥ لَحَـٰفِظُونَ﴾۔ یہ ذکر اور ہدایت ہم نے نازل کی اور ہم اس کی حفاظت کریں گے۔ قرآن کی ایسی حفاظت ہوئی کہ تمام عالم نے ہماری کتاب کی صحت پر شہادت دی لیکن حدیث! توبہ ہی بھلی، اس کا تو یہ ستیاناس ہوا کہ اس سے زیادہ محرف اور مسخ شدہ لٹریچر دنیا کے صفحے پہ موجود نہیں الخ۔‘‘ [2](1) انجمن اسوہ حسنہ پاکستان کے مؤسس جناب مولانا حبیب الرحمان صدیقی کاندھلوی صاحب کے ہم مشرب جناب نظام الدین صاحب (معتمد عمومی، الرحمان پبلشنگ ٹرسٹ، کراچی) بھی مؤسس موصوف کی کتاب ’’مذہبی داستانیں اور ان کی حقیقت‘‘ جلد چہارم کے پیش لفظ میں لکھتے ہیں: ’’اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: [إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا ٱلذِّكْرَ‌ وَإِنَّا لَهُۥ لَحَـٰفِظُونَ﴾۔ یعنی ہم ہی نے یہ قرآن نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔ جبکہ احادیث کے لئے ایسی کوئی ضمانت نہیں ہے – خلاصہ یہ کہ اللہ تعالیٰ نے صرف قرآن کی حفاظت کا وعدہ فرمایا ہے الخ۔‘‘ [3](2) افسوس کہ مولانا حمید الدین فراہی صاحب بھی محدثین کی روش کے خلاف ’’مقدمہ نظام القرآن‘‘ میں لکھتے ہیں: ’’یہ ہمارے بعض بھائیوں کا غلو ہے کہ وہ حفاظت قرآن کی طرح حفاظت حدیث کے قائل ہوئے ہیں اور کہتے ہیں کہ بخاری اور مسلم میں جو کچھ روایت ہو گیا ہے اس میں شک کرنے کی کوئی گنجائش نہیں، حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی طرف منسوب متعدد روایتوں میں نہایت بھونڈا اختلاف نقل ہوا ہے۔‘‘ [4](3) (فإنا لله و إنا إليه راجعون)
Flag Counter