ہوتودلیل سےکیاجائے، اہل فن کے فیصلوں کی روشنی میں کیاجائے۔ ا س کانام عصمت نہیں، اس بدگمانی کےلیے آئمہ حدیث میں کوئی گنجائش نہیں۔ پُورے وثوق اور پُوری ذمہ داری سے گزارش ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کےبعد کسی کےمتعلق عصمت کا خیال تک نہیں محدثین بھی انسان ہیں اور جماعت اسلامی کی قیادت بھی انسان۔ البتہ اسی تعصب سے اختلاف ہے کہ ایک جماعت اپنی عقیدت مندی سےکسی اپنے بزرگ یاقائد کو خداکامزاج شناس سمجھ لے یا” رسول کا مزاج شناس“ تصور کرے، جسے چاہے رد کردے یاکوئی عالم قائد بلاوجہ کسی موضوع یامختلق، مرسل یامنقطع حدیث کےمتعلق یہ دعویٰ کردے کہ میں نے اس میں ”ہیرے کی جودت دیکھ لی ہے“۔ یہ مضحکہ خیز پوزیشن ہمیں یقیناً ناگوار ہے۔ ہم ان شاء اللہ آخری حدتک ا س کی مزاحمت کریں گے ا ور سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ان ہوائی حملوں سے بچانے کی کوشش کریں گے۔
ہمیں معلوم ہے، ہیرا ملے یااس کی جوت، یہ صرف وہی جوہری جان سکتےہیں جن کا اوڑھنابچھوناسنت ہے اورجن کا شب وروز کامشغلہ سُنت ہے۔ مزاج شناسی بھی انہی کا حصہ ہے۔ مولانا فرمائیں متعصب وہ لوگ ہیں جو قواعد اور اُصول کا احترام کرتے ہیں یا وُہ حضرات جومفت میں جوہری بن جائیں یا ان کے دوست اُنہیں مزاج شناس رسول صلی اللہ علیہ وسلم بنادیں۔ مِن دُونِهِ إِلَّا أَسْمَاءً سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَاؤُكُم مَّا أَنزَلَ اللَّـهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ۔
یہ فن کی قد راور ہنرکےاحترام کا مسئلہ ہے، اس میں عصمت کی کوئی بات نہیں، یہ ترجمانی غلط ہے اور بالکل غلط اور انتقامی جذبہ کی پیداوار۔ مولانا نےا س مقام پر اہل فن کےمتعلق جن شبہات کا اظہار فرمایاہے۔ اخبارآحاد کے خلاف جواحتمالات پیدا کئے اور انسانی فہم میں جن غلط فہمیوں کی نشاندہی فرمائی ہے اسے ممکن سمجھنے کےبعد عرض ہے کہ جولوگ آج صدیوں کے بعد ان اغلاط پر مواخذہ کریں گے، ان اغلاط اور غلط فہمیوں کی ٹوہ لگائیں گے۔ آیا مولانا اور ان کے رفقاء ان کے متعلق عصمت کا دعویٰ
|