Maktaba Wahhabi

99 - 195
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کا آخری پانچ سالہ زمانہ ایسا ہے جب کہ ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن سے حجرات آباد ہوئے۔اس لیے اب ہرشخص غور کرسکتا ہےکہ اس کےوہ خاص اسباب کیا تھے۔خصوصا جبکہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمادیا ہوکہ مَالِي في النساء من حَاجةٍ ’’مجھے عورتوں کی کوئی حاجت نہیں ۔‘‘[1] حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جملہ نکاح کسی خواہش نفسانی کی بنا پر نہ تھے جیسا کہ بعض مستشرق اور لادین عناصر کہا کرتے ہیں ۔ بلکہ آپ کے نکاح بڑےمصالح اور منافع رکھتے تھے۔غورکرنے سےآپ کے کثرتِ ازدواج کے متعدد مصالح سامنے آتے ہیں ،مثلاً: 1.بیوہ عورتوں کی اشک شوئی اور دل جوئی پیش نظر تھی۔اور بیوگان کے نکاح میں خواہ مخواہ کی رکاوٹ کو دور کرکے انہیں اذیت ناک زندگی سے نجات دلانا مطلوب تھا۔ 2.عورتوں کو ممتاز مقام عطا کرنے کی خواہش تھی۔ 3.عورتوں میں اسلام کی تبلیغ واشاعت مطلوب تھی۔ 4. مختلف قبائل سے مراسم بڑھانا مقصود تھا۔اور ان سے دشمنیاں دورکرنے کا راز مضمر تھا۔ 5. امت کو بیویوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا عملی نمونہ پیش کرنا تھا۔
Flag Counter