Maktaba Wahhabi

127 - 195
ترجمہ:’’ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پینے کی چیز لائی گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کچھ پی لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دائیں جانب ایک لڑکا تھا اور بائیں جانب عظیم صحابہ تھے، تو پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لڑکے سے فرمایا: کیا آپ مجھے یہ اجازت دیتے ہیں کہ میں (آپ سے پہلے) انہیں دے دوں ، اس لڑکے نے عرض کیا: نہیں ، اللہ کی قسم، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم (کی برکت) سے اپنے حصہ پر کسی کو ترجیح نہیں دوں گا، انہوں (سیدنا سہل بن سعد ) نے فرمایا: تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ اس لڑکے کے ہاتھ میں رکھ دیا۔‘‘ وضاحت: حدیث میں آتا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر اچھا کام سیدھے ہاتھ اور سیدھی طرف سے کرنا پسند تھا، اس لئے وہ لڑکا سیدھی طرف بیٹھا ہوا تھا تو پیاری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پینے کے بعد اسی کا حق تھا، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بائیں جانب جلیل القدر صحابہ کا خیال کرتے ہوئے اس لڑکے سے پوچھ بھی لیا لیکن چونکہ حق اسی کا تھا اس لئے اسے بھی نظر انداز نہیں کیا اگرچہ وہ عمر میں دیگر صحابہ سے بہت چھوٹا تھا۔ [1] 16.بچوں پر کسی صورت میں بھی ناراض نہ ہونا: عن عائشة رضي اللّٰہ عنھا،أن النبي صلى اللّٰہ عليہ وسلم وضع صبيًا في حجرہ يحنّكہ، فبال عليہ، فدعا بماء فأتبعہ[2] ترجمہ:’’ سیدہ عائشہ سے روایت ہے کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بچے کوکھجور چباکر کھلانے کے لئے گود میں رکھا اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پیشاپ کردیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگواکر اس پر بہا دیا۔ (یعنی اس پر کسی قسم کی ناراضگی یا غصہ نہیں کیا)۔ ‘‘
Flag Counter