Maktaba Wahhabi

93 - 146
وہی مومن کے دل میں نور ڈالتا ہے اور اسے ظلمات کفر سے نکال کر نور توحید میں لاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نور ہے اور اس کی کتاب بھی نور ہے۔ اللہ تعالیٰ نور ہے اور اس نے اپنے رسول کو نور ہدایت بنا کر بھیجا ہے۔ اللہ تعالیٰ نور ہے اور اس کے بتلائے ہوئے اعمال بھی مومن کے لیے نور ہیں ۔ ہر ایک نور کو ضیاء و روشنی اللہ تعالیٰ سے حاصل ہوئی ہے۔ اس لیے اسی کی ذات تمام انوار کو صادر کرنے والی ہے۔ مزید فہم معانی کے لیے آیت کے پیوستہ فقرہ پر غور کرو۔ ﴿مَثَلُ نُوْرِہِ کَمِشْکَاۃٍ فِیْہَا مِصْبَاحٌ﴾ (النور: ۳۵) ’’اس جگہ مشکوٰۃ کو نور کا مشبہ بنایا ہے۔‘‘ لہٰذا مَثَلُ نُوْرِہٖ کَنُوْرِ مِشْکٰوۃٍ تسلیم کرنا ہوگا تاکہ نور کی مثال نور کے ساتھ درست ہو جاوے اور پھر مَثَلُ نُوْرِہٖ کو مثل نور ہدایت تعبیر کرنا زیادہ صحیح ٹھہرے گا۔ ہر ایک با ایمان کا ایمان ہے۔ ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ﴾ لہٰذا مشکوٰۃ یا نورِ مشکوٰۃ اصلی نور سے کوئی مناسبت نہیں رکھتا۔ اللہ تعالیٰ نور ہے اور ہر ایک شے کو اس کے مصالح کے لیے حاوی اور ہر ایک زندہ کو اس کے منافع کا رہنما ہے۔ اللہ تعالیٰ وہی ہے جس نے ہر ایک شے کو بنایا اور مقتضیات فطرت کا راستہ دکھلایا۔ اللہ تعالیٰ نور ہے۔ وہی رب الانوار ہے۔ انوار الابصار، انوار البصائر کا پروردگار وہی ہے۔ اَلْہَادِیُ ’’سیدھا راستہ دکھانے اور اس پر چلانے والا‘‘ ہَدَاہُ، یَھْدِیْہِ، ہُدًی، وَہَدْیًا وَہَدَایَۃً وَہَدْیَہ۔ بمعنی ارشدہ وضد اضلۃ ہدایت کے معنی ہیں ۔ دلالت بلطف۔ اللہ تعالیٰ کی ہدایت کے چار مراتب ہیں ۔
Flag Counter